چھٹیاں: یوم تکبیر سے یوم آزادی تک-ایک فکری جائزہ

لقمانیات
چھٹیاں: یومِ تکبیر سے یومِ آزادی تک — ایک فکری تسلسل

تحریر: ابو طیب لقمان

پاکستان میں ہر سال مئی سے اگست کے درمیان ایک ایسا فاصلہ آتا ہے، جو بظاہر چھٹیوں کا دورانیہ ہے، لیکن حقیقت میں یہ ہماری اجتماعی سوچ، نظریاتی بیداری اور قومی عزم کا ایک نادر موقع ہوتا ہے۔ 28 مئی کو "یومِ تکبیر" اور 14 اگست کو "یومِ آزادی" منایا جاتا ہے، اور ان دونوں ایّام کے درمیان تقریباً ڈھائی مہینے کا جو وقت ہے، اسے اگر صرف گرمی کی چھٹیوں، سیر و تفریح اور آرام کے لیے مخصوص کر دیا جائے تو ہم دراصل ایک بڑے فکری و قومی خلا میں گِر جاتے ہیں۔

یومِ تکبیر — خودداری کی للکار

28 مئی 1998 کا دن پاکستان کی تاریخ کا وہ درخشاں لمحہ ہے، جب ہم نے دنیا کو بتایا کہ ہم صرف جغرافیائی نہیں، نظریاتی لحاظ سے بھی ایک خودمختار قوم ہیں۔ ایٹمی دھماکے محض ایک سائنسی کامیابی نہ تھے بلکہ اس بات کا اعلان تھے کہ پاکستانی قوم اپنی سالمیت، غیرت اور نظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ "یومِ تکبیر" ایک پیغام ہے کہ ہمیں نہ صرف جسمانی بلکہ فکری، نظریاتی اور تہذیبی سطح پر بھی مضبوط بننا ہے۔

یومِ آزادی — وعدوں کی تجدید

14 اگست 1947 ہمیں ایک آزاد ملک ملا، لیکن یہ آزادی کسی لادین ریاست کے لیے نہ تھی، بلکہ "پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ" کا عملی مظہر تھی۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارا نصب العین صرف جھنڈا لہرانا یا قومی نغمے گانا نہیں، بلکہ اس نظریے کو زندہ رکھنا ہے جس کے تحت پاکستان حاصل کیا گیا۔

اور درمیان کے دن؟

سوال یہ ہے کہ ان دو تاریخی دنوں کے درمیان جو مہینے آتے ہیں، ہم ان میں کیا کرتے ہیں؟ گرمیوں کی چھٹیاں، سمر کیمپس، تفریحی ٹورز، یا صرف آرام؟ اگر یہی سب کچھ ہے، تو ہم نے ان دو ایّام کے درمیان موجود فکری تسلسل کو توڑ دیا ہے۔
یومِ تکبیر ہمیں جذبہ دیتا ہے،
یومِ آزادی ہمیں مقصد دیتا ہے،
اور درمیان کا ہر دن ہمیں تیاری کا موقع دیتا ہے۔

یہ وقت ہے — تعمیرِ کردار کا

یقین جانئیے! اگر ہم اس دورانیے میں نوجوان نسل کو نظریاتی تعلیم، کردار سازی، مطالعہ قرآن، سیرت النبی، تاریخِ پاکستان اور قومی مفاد کی سمت تربیت دیں، تو یہ دن ایک عظیم قومی اثاثے میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔ صرف فزیکل چھٹیاں نہیں، بلکہ "نظریاتی بیداری کی ورکشاپ" بن سکتے ہیں۔

لقمانیات کا فکری پیغام:
قومیں وہی بنتی ہیں جو چھٹیوں میں بھی خواب دیکھتی ہیں، جن کے تعلیمی ادارے بند ہوں مگر تربیت کے دروازے کھلے ہوں، جن کے بچے ساحل پر کھیلتے کھیلتے وطن کی فکر بھی کرتے ہوں، اور جن کے والدین سمر کیمپس کی بجائے سیرت کیمپ کا سوچیں۔
آئیں! اس بار 28 مئی سے 14 اگست تک کا وقت نظریاتی بیداری، تعمیری سرگرمی، اور تجدیدِ عہد کے لیے وقف کریں۔
ہمیں صرف ملک نہیں، اس کا مقصد بھی بچانا ہے!

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.